Appeal from muslim personal law board اراکین پارلیمان سے مسلم پرسنل لا بورڈ کی اپیل

وقف ترمیمی بل منظور ہونے نہ دیں

اراکین پارلیمان سے مسلم پرسنل لا بورڈ کی اپیل 

نئی دہلی، یکم اپریل (حقیقت ٹائمز)

 آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مجوزہ وقف ترمیمی بل کو منظور نہ کیا جائے، کیونکہ یہ وقف املاک کے تحفظ کے اصولوں کے خلاف ہے اور مسلمانوں کے مذہبی و قانونی حقوق پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

بورڈ کے صدر حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے پیش کیا گیا یہ بل وقف املاک پر حکومتی کنٹرول کو مزید مستحکم کر دے گا، جو کہ مسلمانوں کے دینی و آئینی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے تمام سیکولر جماعتوں کے اراکینِ پارلیمنٹ بشمول بی جے پی کے اراکین سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بل کی مخالفت کریں اور اسے کسی بھی صورت پارلیمنٹ سے منظور نہ ہونے دیں۔مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے مزید کہا کہ وقف املاک پر کسی بھی طرح کی غیر ضروری حکومتی مداخلت نہ صرف شریعت کے اصولوں کے خلاف ہے بلکہ یہ ہندوستان کے آئینی ڈھانچے پر بھی سوالیہ نشان کھڑا کرتی ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے تمام مسلم تنظیموں، کے ذمہ داران اور دینی قیادت سے اپیل کی ہے کہ وہ متحد ہو کر اس بل کی مخالفت کریں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اس بل کی مخالفت کے لیے قانونی و جمہوری طریقے اپنائے گا اور اس معاملے پر تمام متعلقہ فریقوں سے مشاورت جاری رکھے گا تاکہ مسلمانوں کے حقوق اور وقف املاک کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔