حج 2025: سعودی عرب نے ہندوستان سمیت 14 ممالک پر
وزٹ اور عمرہ ویزا پر عارضی پابندی لگا دی
حج انتظامات کے پیشِ نظر فیصلہ، غیر رجسٹرڈ زائرین کی شرکت پر سخت اقدامات کا عندیہ
ریاض / نئی دہلی، 7 اپریل (حقیقت ٹائمز)
سعودی حکومت نے حج 2025 کے پیشِ نظر ہندوستان سمیت 14 ممالک کے شہریوں کے لیے عمرہ، وزٹ، بزنس اور فیملی ویزوں کے اجرا پر عارضی طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس اقدام کا مقصد غیر رجسٹرڈ یا غیر مجاز افراد کی شرکت کو روکنا اور حج انتظامات کو بہتر بنانا ہے۔سعودی وزارتِ حج و عمرہ اور وزارتِ خارجہ کی مشترکہ ہدایات کے مطابق یہ پابندی فوری طور پر نافذ ہو گئی ہے اور یہ پابندی حج کے اختتام تک یعنی جون 2025 کے وسط تک جاری رہے گی۔جن ممالک کے شہریوں پر یہ پابندی عائد کی گئی ہے، ان میں ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، مصر، عراق، اردن، سوڈان، ایتھوپیا، الجزائر، تیونس، یمن، نائجیریا اور مراکش شامل ہیں۔ ان ممالک سے اب صرف وہی شہری سعودی عرب میں داخل ہو سکیں گے جو حج مشن کے تحت رجسٹرڈ ہوں گے۔ہندوستان سے ہر سال لاکھوں مسلمان عمرہ اور حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جاتے ہیں، جن میں بڑی تعداد رمضان المبارک کے دوران عمرہ انجام دینے والوں کی ہوتی ہے۔ سعودی فیصلے سے ان ہزاروں افراد کے منصوبے متاثر ہوں گے، جو رمضان کے بعد شوال میں عمرہ یا اپنے عزیز و اقارب سے ملاقات کے ارادے سے سعودی عرب کا سفر کرنا چاہتے تھے۔یاد رہے کہ حج 2024 کے دوران شدید گرمی اور انتظامی مسائل کے باعث تقریباً 1200 سے زائد زائرین جاں بحق ہو گئے تھے۔ سعودی حکومت کا دعویٰ ہے کہ ان اموات میں اکثریت ان افراد کی تھی جو غیر قانونی طریقے سے، بغیر رجسٹریشن، یا وزٹ ویزا پر آ کر حج میں شریک ہوئے تھے۔ ان واقعات کے بعد سعودی حکام نے حج 2025 کے لیے پیشگی انتظامات کو سخت کر دیا ہے۔اطلاعات کے مطابق، عمرہ ویزا پر سعودی عرب میں داخلے کی آخری تاریخ 13 اپریل 2025 مقرر کی گئی ہے۔ اس کے بعد صرف منظور شدہ حج مشن کے تحت آنے والے زائرین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔ غیر قانونی داخلے کی صورت میں نہ صرف فوری ملک بدری کی جائے گی بلکہ ایسے افراد پر آئندہ 5 سال کے لیے مملکت میں داخلے کی پابندی بھی لگ سکتی ہے۔
غیر قانونی شرکت پر سخت سزائیں
وزارتِ حج و عمرہ نے سختی سے خبردار کیا ہے کہ کوئی بھی فرد اگر وزٹ، بزنس یا فیملی ویزا لے کر سعودی عرب آ کر حج میں شریک ہوتا ہے، تو اسے نہ صرف گرفتار کیا جائے گا بلکہ 5 سال تک مملکت میں داخلے سے بھی روک دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ان افراد کے میزبانوں پر بھی جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
سرکاری حج اسکیم ہی واحد راستہ
سعودی حکام اور ہندوستانی حج کمیٹی نے زائرین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ صرف منظور شدہ حج اسکیم کے تحت ہی درخواست دیں۔ کوئی بھی متبادل یا غیر رجسٹرڈ راستہ نہ صرف خطرناک ہے بلکہ اس سے پوری حج اسکیم متاثر ہو سکتی ہے۔ حج کو منظم، محفوظ اور باضابطہ رکھنے کے لیے ایسے اقدامات ضروری قرار دیے جا رہے ہیں۔سعودی عرب کا یہ فیصلہ حج 2025 کو محفوظ، باضابطہ اور نظم و ضبط سے بھرپور بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ ہندوستان جیسے بڑے مسلم آبادی والے ملک کے زائرین کو چاہیے کہ وہ اس پابندی کو سنجیدگی سے لیں اور صرف سرکاری منظوری کے ساتھ حج کی تیاری کریں، تاکہ عبادت کی قبولیت کے ساتھ ساتھ قانونی پیچیدگیوں سے بھی بچا جا سکے۔