دہلی میں عمارت منہدم ہونے کا المناک حادثہ: 11 افراد جاں بحق، کئی زخمی
ایک ستون ہٹانا موت کا پیغام بن گیا
نئی دہلی، 20 اپریل (نامہ نگار)
دہلی کے شمال مشرقی علاقے مصطفیٰ آباد میں ہفتہ کی علی الصبح ایک چار منزلہ رہائشی عمارت اچانک منہدم ہوگئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد جاں بحق جبکہ 11 دیگر زخمی ہو گئے۔ حادثہ صبح تقریباً 3 بجے کے قریب پیش آیا، جب اکثر لوگ نیند میں تھے۔متوفیوں میں تین بچے بھی شامل ہیں، جبکہ زخمیوں کو فوری طور پر جی ٹی بی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں پانچ افراد کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ عمارت غیر مجاز کالونی میں واقع تھی اور غیر قانونی تعمیرات کے تحت بنائی گئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق، عمارت کی بنیادوں میں پانی جمع ہونے اور نکاسی کے ناقص انتظامات کے سبب وہ کمزور ہو چکی تھی۔ مقامی افراد نے دعویٰ کیا کہ عمارت کے گراؤنڈ فلور پر موجود دکان میں ایک اہم ستون کو ہٹا دیا گیا تھا، جس سے عمارت کی مضبوطی متاثر ہوئی۔عینی شاہدین کے مطابق عمارت کے منہدم ہوتے وقت زوردار آواز آئی، جس سے لوگ خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے اور ابتدائی طور پر اسے زلزلہ سمجھا گیا۔ریسکیو کارروائیاں فوری طور پر شروع کر دی گئیں، جس میں دہلی فائر سروس، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (NDRF)، دہلی پولیس اور دیگر اداروں کی ٹیموں نے حصہ لیا۔ ریسکیو آپریشن بارہ گھنٹوں سے زائد جاری رہا، جس کے دوران ملبے سے کئی افراد کو نکالا گیا۔

بتایا جاتاہے کہ تحسین (60) نامی فرد اس بوسیدہ عمارت کے مالک تھے،جن کے علاوہ ان کے خاندان کے 6 افراد بھی متوفیوں میں شامل ہیں۔دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ سانحہ غیر قانونی تعمیرات اور متعلقہ حکام کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے، جس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے اور متوفی خاندانوں سے تعزیت پیش کی ہے۔یہ افسوسناک واقعہ دہلی اور دیگر شہری علاقوں میں غیر قانونی اور غیر محفوظ عمارتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر سوالیہ نشان ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر بروقت نگرانی اور قانونی کارروائی ہوتی تو یہ قیمتی جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔