گیس، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے اضافہ کے خلاف کانگریس کی احتجاجی ریلی
اب ملک کو جھوٹ اور نفرت سے آزاد کرانے کی دوسری جنگ لڑنی ہوگی — سدارامیا
بنگلور، 17 اپریل (حقیقت ٹائمز)
مرکز کی بی جے پی حکومت کی طرف سے اشیائے ضروریہ، پٹرول، ڈیزل اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف فریڈم پارک بنگلور میں کانگریس کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری و ریاستی امور کے انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا، وزیراعلیٰ سدارامیا، نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمار، اور کئی ریاستی وزراء و کارکنان شریک تھے۔رندیپ سنگھ سرجے والا نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوۓ کہا کہ’’مرکز کی بی جے پی حکومت کی معاشی پالیسیوں سے عام آدمی پس چکا ہے۔ پٹرول، ڈیزل اور گھریلو گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ 2014 میں جب بی جے پی اقتدار میں آئی، اس وقت ایل پی جی گیس سلنڈر کی قیمت ₹414 تھی، جو آج بڑھ کر ₹855 ہو گئی ہے۔ کانگریس حکومت کے دوران ہر سال ₹52 ہزار کروڑ کی سبسڈی دی جاتی تھی، جسے بی جے پی نے گھٹا کر صرف ₹10 ہزار کروڑ کر دیا، جس کا نتیجہ ہے کہ قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔سرجے والا نے مرکز پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایک سلنڈر پر ₹50 اضافے سے مرکز حکومت 181 کروڑ سلنڈروں سے تقریباً ₹9.5 ہزار کروڑ کا منافع حاصل کر رہی ہے، جس کا براہ راست بوجھ غریبوں، مزدوروں اور عام شہریوں پر پڑ رہا ہے۔ صرف کرناٹک میں ہر سال 10 کروڑ سے زائد سلنڈر استعمال ہوتے ہیں، جس سے ریاست کے عوام پر ₹500 کروڑ کا اضافی بوجھ پڑ رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں مرکز کی بی جے پی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس لگا کر تقریباً ₹34 لاکھ کروڑ کا منافع حاصل کیا ہے۔ یُو پی اے دور میں ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی صرف ₹3.14 تھی، جو بی جے پی نے بڑھا کر ₹15.80 کر دی۔ پٹرول پر بھی ٹیکس کو ₹9.20 سے بڑھا کر ₹19.90 کر دیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ سدارامیا نے بھی مرکز کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ’’مودی حکومت نے کھاد، ادویات، راگی، گیہوں، ڈیزل، پٹرول سمیت ہر شے کی قیمت بڑھا دی ہے۔ بی جے پی حکومت غریبوں اور مڈل کلاس کی دشمن ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے دودھ کی قیمت میں 4 روپے کا اضافہ کر کے یہ رقم براہ راست کسانوں کی جیب میں ڈالی ہے، حکومت کو ایک روپیہ بھی نہیں ملا، جبکہ بی جے پی حکومت ہر چند ماہ بعد گیس، پٹرول، ڈیزل کی قیمتیں بڑھاتی ہے، اور یہ پیسہ کس کی جیب میں جا رہا ہے؟‘‘۔سدارامیا نے آر ایس ایس کو نشانے پر لیتے ہوئے کہا کہ’’آر ایس ایس نے آزادی کی لڑائی میں حصہ نہیں لیا، اس لیے انہیں نہ ملک کی قدر ہے، نہ آزادی کی۔ ہم ایک اور تحریک چلائیں گے، آر ایس ایس اور بی جے پی کے جھوٹ کے خلاف سچ کی تحریک۔‘‘انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت دیوالیہ نہیں ہے، جیسا کہ جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ اگر دیوالیہ ہوتی تو کیا ہم ہر سال 56 ہزار کروڑ کی گارنٹی اسکیمیں لاگو کر سکتے تھے؟۔احتجاج کے آخر میں کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ ریاست کے کونے کونے میں قیمتوں کے خلاف تحریک چھیڑی جائے گی اور مرکز سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ گیس، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کرے۔