Congress Stands by Centre’s Decision After Terror Attack اظہارِ خیال سے عزت نفس مجروح نہیں ہونی چاہیے: سدارامیا

دہشت گردی کی جڑ کا خاتمہ ضروری ہے، جنگ ناگزیر ہو تو ہونی چاہیے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

بالکل کوٹ 30 اپریل (حقیقت ٹائمز)

 وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا ہے کہ اگر پاکستان کے خلاف جنگ ناگزیر ہو جائے تو وہ ہونی چاہیے، اس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، لیکن اصل مقصد دہشت گردی کی جڑ کو ختم کرنا ہونا چاہیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملک کے ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنا مرکزی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔وہ آج باگلکوٹ کے قریبی کوڈل سنگم کانفرنس ہال کے باہر میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ انہوں نے سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی مثال دیتے ہوئے کہا، "1971 میں اندرا گاندھی نے پاکستان کے خلاف جنگ چھیڑ کر دشمن کو جھکنے پر مجبور کیا تھا، جس کے بعد تقریباً 80 ہزار پاکستانی فوجی ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہوئے تھے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے اپنی انتخابی پالیسی میں سماجی، اقتصادی اور ذات پر مبنی مردم شماری کو شامل کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا، ہمیں ابھی تک یہ واضح نہیں کہ مرکز صرف ذات پر مبنی مردم شماری کرے گا یا مکمل سماجی و اقتصادی سروے بھی شامل ہوگا، لیکن ہمارا مؤقف یہی ہے کہ سماجی انصاف کی بنیاد پر فیصلے کرنے کے لیے ایک جامع سروے ناگزیر ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں کابینہ میں سماجی، تعلیمی اور اقتصادی سروے پر پیش کش کی گئی ہے اور وزراء سے تحریری آراء طلب کی گئی ہیں۔ تمام آراء حاصل ہونے کے بعد دوبارہ کابینہ کا اجلاس بلایا جائے گا اور اس پر مفصل تبادلہ خیال کیا جائے گا۔سدارامیا نے وزیراعظم نریندر مودی کی تصویر کے بغیر کانگریس کے ایک متنازع ٹوئٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ، "سوشل میڈیا پر کسی کی بھی—چاہے وہ نریندر مودی ہوں یا کوئی اور—توہین نہیں ہونی چاہیے۔ اظہار رائے کی آزادی کا مطلب یہ نہیں کہ دوسروں کی عزت کو پامال کیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں سدارامیا نے کہا کہ ہم مرکزی حکومت کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں، لیکن دہشت گردی کا مکمل خاتمہ اور اس کے پس منظر میں موجود عوامل کا سدباب حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔