Extreme Heat Ahead کرناٹک سمیت ملک بھر میں شدید گرمی کا امکان

  

کرناٹک سمیت ملک بھر میں شدید گرمی کا امکان

نئی دہلی /بنگلور 2 اپریل (حقیقت ٹائمز) 

محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں سال ملک بھر میں شدید گرمی پڑنے کا امکان ہے۔ اپریل سے جون کے درمیان زیادہ تر علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہے گا، جبکہ بعض ریاستوں میں ہیٹ ویو (گرمی کی لہر) کے دنوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔جس سے ملک کے بیشتر حصوں میں درجہ حرارت بلند رہے گا۔آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل مرتیونجے موہاپاترا کے مطابق، مغربی اور مشرقی علاقوں کے کچھ حصوں کو چھوڑ کر، ملک کے زیادہ تر علاقوں میں زیادہ سے زیادہ اور کم از کم درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کی توقع ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، جنوبی اور شمال مغربی میدانی علاقوں میں بھی شدید گرمی پڑ سکتی ہے۔ماہرین کے مطابق، رواں سال گرمی کی شدت عام معمول سے دو سے چار دن زیادہ رہ سکتی ہے۔ اپریل سے جون کے درمیان عام طور پر چار سے سات دن گرمی کی شدید لہر چلتی ہے، لیکن اس سال یہ دورانیہ طویل ہو سکتا ہے۔ہیٹ ویو سے متاثر ہونے والی ریاستوں میں شمالی و وسط علاقوں کی راجستھان، ہریانہ، پنجاب، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، چھتیس گڑھ،اورمغربی ہند کی گجرات، مہاراشٹر کے علاوہ مشرقی علاقوں کی بہار، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، اوڈیشہ سمیت جنوبی ہند کی تلنگانہ، آندھرا پردیش، کرناٹک کے شمالی علاقے، تمل ناڈو شامل ہیں ۔کچھ ریاستوں میں 10 دن سے زائد ہیٹ ویو کا امکان ہے۔آئی ایم ڈی کے مطابق، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، مشرقی اتر پردیش اور اوڈیشہ میں گرمی کی شدید لہر 10 سے 11 دن تک جاری رہ سکتی ہے۔ اپریل میں بھارت کے بیشتر حصے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کے نئے ریکارڈ قائم کر سکتے ہیں۔ تاہم، جنوبی اور مغربی بھارت کے بعض علاقوں میں موسم معمول کے مطابق رہنے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق، 2023 ملک کی شدید ترین گرمیوں میں شامل تھا، جس کے دوران ملک میں 536 دنوں کی ہیٹ ویو ریکارڈ کی گئی تھی۔ یہ گزشتہ 14 سالوں میں سب سے زیادہ تھا۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس سال گرمی کی شدت پہلے ہی ظاہر ہو چکی ہے اور موسم گرما معمول سے پہلے شروع ہو رہا ہے۔

عوام کے لیے احتیاطی تدابیر

محکمہ موسمیات نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ گرمی کے مہینوں میں زیادہ پانی پئیں، دھوپ میں غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں اور ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں۔ خاص طور پر بزرگ افراد، بچے اور بیمار افراد شدید گرمی میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ ہیٹ اسٹروک اور دیگر موسمی بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔