Inayat Ali Donates Land Worth ₹8 Crore for Mangalore Haj Bhavan منگلور میں حج بھون کے لیے عنایت علی کا مثالی عطیہ

مخلصانہ خدمت کی شاندار مثال

منگلور میں حج بھون کی تعمیر کے لیے عنایت علی نے 8 کروڑ روپے مالیت کی زمین عطیہ کی

منگلور، 11 اپریل (حقیقت ٹائمز) 

جنوبی ہند کے ساحلی شہر منگلور میں حج بھون کی تعمیر کا خواب اب حقیقت میں بدلنے جا رہا ہے، اور اس کارِ خیر کا سہرا کانگریس کے سینئر رہنما اور کے پی سی سی کے جنرل سیکریٹری عنایت علی کے سر جاتا ہے، جنہوں نے تقریباً 8 کروڑ روپے مالیت کی 1.80 ایکڑ زمین ریاستی حج کمیٹی کو مفت عطیہ کی ہے۔یہ زمین منگلور انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب بجپے علاقے میں واقع ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے منگلور میں ایک جدید اور مکمل حج بھون کی تعمیر کی شدید ضرورت محسوس کی جا رہی تھی، تاہم مناسب زمین کی عدم دستیابی کے باعث یہ منصوبہ بارہا تعطل کا شکار ہو رہا تھا۔ریاستی حکومت پہلے ہی اس منصوبے کے لیے 15 کروڑ روپے منظور کر چکی ہے، جو فی الوقت ریاستی حج کمیٹی کے اکاؤنٹ میں موجود ہیں، مگر زمین نہ ہونے کی وجہ سے تعمیراتی عمل شروع نہیں ہو پایا تھا۔

اب عنایت علی اور ان کے بھائیوں نے گزشتہ روز باضابطہ طور پر اپنی ذاتی ملکیت سے یہ زمین ریاستی حج کمیٹی کو عطیہ کرنے کا رجسٹری عمل مکمل کروایا۔ یہ رجسٹریشن منگلور تعلقہ ریونیو آفس میں انجام پایا، جہاں عنایت علی نے خود دستخط کر کے اپنے جذبۂ خلوص کو عملی جامہ پہنایا۔اس موقع پر ریاستی حج کمیٹی کے چیئرمین ذوالفقار احمد خان ٹیپو، ایگزیکٹیو آفیسر سرفراز خان،یو ٹی افتخار علی اور منگلور کے متعدد معزز مسلم رہنما موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق، موجودہ مارکیٹ ویلیو کے اعتبار سے یہ زمین تقریباً 8 تا 10 کروڑ روپے کی مالیت رکھتی ہے۔منگلور میں حج بھون کی تعمیر نہ صرف جنوبی کینرا بلکہ اُڈپی، کورگ (کوڈاگو) اور آس پاس کے اضلاع پر ور ساحلی علاقوں کے ہزاروں عازمینِ حج کے لیے راحت کا ذریعہ بنے گی۔ فی الوقت انہیں بنگلور یا دیگر شہروں کا رخ کرنا پڑتا ہے، جو مالی اور جسمانی طور پر دشوار گزار ہے۔عنایت علی کے اس فیاضانہ اقدام کو سیاسی، سماجی اور عوامی حلقوں کی جانب سے بے حد سراہا جا رہا ہے۔ انہیں نہ صرف ایک سیاست دان بلکہ ایک "خدمت گزار مسلمان" کے طور پر سراہا جا رہا ہے، جنہوں نے بغیر کسی ذاتی مفاد یا شہرت کی خواہش کے، خالص انسانی ہمدردی اور دینی جذبے کے تحت یہ کارنامہ انجام دیا۔ریاستی حج کمیٹی کے چیئرمین ذوالفقار احمد خان ٹیپو نے اس موقع پر حکومت سے مطالبہ کیا کہ اب جب زمین دستیاب ہو چکی ہے، تو تعمیراتی کام ترجیحی بنیادوں پر شروع کیا جائے تاکہ آئندہ حج سیزن سے قبل مرکز فعال ہو جائے۔عنایت علی کی جانب سے 1.80 ایکڑ زمین کا یہ عطیہ نہ صرف منگلور بلکہ پورے ساحلی کرناٹک کے مسلمانوں کے لیے ایک تاریخی اور قابلِ تقلید قدم ہے۔ ان کا عمل اس بات کی یاد دہانی ہے کہ اگر خلوصِ نیت ہو، تو قوم کی تقدیر بدل سکتی ہے۔دکشن‌کنڑا ضلع وقف مشاورتی کمیٹی کے چیرمین ناصر لکی اسٹار نے بتایاکہ یہ جگہ منگلور انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے قریب ہونے کے سبب عازمین حج کو کافی سہولت ہوگی۔انہوں نے مسلم برادری کی جانب سے عنایت علی کا‌ شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے اشارہ دیا کہ 24 اپریل کو یہاں حج بھون کی تعمیر کیلئے سنگ بنیاد رکھنے کی توقع ہے۔