BJP Pays Tribute to Victims Across Karnatakaبی جے پی کی جانب سے کرناٹک بھر میں شہداء کو خراج

 جموں و کشمیر حملہ: مرکز سخت جواب دے گا 

کرناٹک میں سلیپر سیلز کی شناخت ہو – آر اشوک کا مطالبہ

بنگلور، 23 اپریل (حقیقت ٹائمز)

جموں و کشمیر میں ہندو یاتریوں ہوئے دہشت گرد حملے کے بعد کرناٹک اسمبلی میں قائد حزب اختلاف آر اشوک نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس حملے کا سخت جواب دے، اور ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ کرناٹک میں سرگرم سلیپر سیلز کی شناخت کرے۔منگل کو بنگلور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آر اشوک نے اس واقعہ کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دن پورے ملک کے لیے غم کا دن ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کر کے علاقے میں امن اور ترقی کی راہ ہموار کی تھی۔ میں خود دو سال قبل کشمیر گیا تھا اور دیکھا تھا کہ مسلمانوں سمیت سبھی لوگ خوشحال زندگی گزار رہے تھے۔ لیکن اب پاکستان کی پشت پناہی والی دہشت گرد تنظیموں نے معصوم لوگوں کو نشانہ بنا کر بزدلانہ حملہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس حملے میں بنگلور کے بھارت بھوشن اور شیموگہ کے منجوناتھ بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔ جیسے ہی یہ خبر ملی، میں نے رکن پارلیمان تیجسوی سوریہ سے رابطہ کر کے کرناٹک کے دیگر یاتریوں کی خیریت دریافت کی اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی، آر اشوک نے الزام عائد کیا کہ دہشت گردوں کو مقامی سلیپر سیلز کی مدد حاصل تھی۔ انہوں نے کہا کہ قاتلوں نے مسلمانوں کو نشانہ نہیں بنایا بلکہ صرف ہندو یاتریوں کو چن کر قتل کیا۔ یہ ثابت کرتا ہے کہ ان حملوں میں مقامی سطح پر موجود سلیپر سیلز ملوث ہیں۔ کرناٹک، خاص کر بنگلور میں بھی ایسے عناصر سرگرم ہیں جو نہ صرف دہشت گردوں کو پناہ دیتے ہیں بلکہ ان کے لیے ووٹر شناختی کارڈ تک بنواتے ہیں۔ یہ ہندو برادری کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ ریاستی حکومت کو فوری کارروائی کرنی چاہیے۔انہوں نے اعلان کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس واقعے کے خلاف ریاست گیر احتجاج منظم کرے گی۔بی جے پی کے تمام دفاتر، جے نگر شاپنگ کمپلیکس، اور تمام تعلقہ ہیڈکوارٹرس پر شردھانجلی (تعزیتی) اجلاس منعقد کیے جائیں گے۔ تمام کارکنان سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج درج کریں گے تاکہ ہم قومی یکجہتی کا مظاہرہ کر سکیں۔انہوں نے مرکزی حکومت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دنیا کی مضبوط ترین فوجی طاقتوں میں شامل ہے اور دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دے گا۔ ملک کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔