مصنوعی ذہانت، کوانٹم اور سائبر سیکیورٹی میں تعاون
کرناٹک اور جرمنی کی بویریا ریاست کے درمیان معاہدہ
بنگلورو، 15 اپریل (حقیقت ٹائمز)
مصنوعی ذہانت (AI)، کوانٹم ٹیکنالوجی، بایو ٹیکنالوجی، سمارٹ سٹی، اعلیٰ تعلیم اور پائیدار زراعت جیسے مختلف شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے کرناٹک حکومت اور جرمنی کی ریاست بویریا کے درمیان منگل کے روز ایک اہم مفاہمتی معاہدے پر دستخط کیے گئے۔کرناٹک حکومت کی جانب سے وزیر برائےصنعت ایم بی پاٹل اور وزیر برائے دیہی ترقیات، پنچایت راج و انفارمیشن ٹیکنالوجی پرینک کھرگے نے دستخط کیے، جبکہ بویریا کی نمائندگی چانسلری کے سربراہ ڈاکٹر فلورین ہیرمن نے کی۔اس موقع پر ایم بی پاٹل نے کہا کہ "یہ معاہدہ آئندہ پانچ سالوں کے لیے نافذ العمل رہے گا، اور اس کے تحت انڈسٹری 4.0، ایرو اسپیس، میڈیکل ٹیکنالوجی، ماحولیاتی ٹیکنالوجی، شہری بنیادی ڈھانچہ، اسکل ڈیولپمنٹ، روزگار، انٹرپرینیورشپ اور سائبر سیکیورٹی جیسے شعبہ جات میں باہمی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔"انہوں نے مزید بتایا کہ بویریا ریاست کے وزراء کو کرناٹک میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع اور صنعتی ماحول سے واقف کرایا گیا۔ ساتھ ہی مخصوص شعبہ جات، بالخصوص اسکل ڈیولپمنٹ کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ ایم بی پاٹل نے یاد دلایا کہ بویریا اور کرناٹک کے درمیان تجارتی تعلقات 2007 سے جاری ہیں، جب کہ بویریا کا نمائندہ دفتر 2001 سے بنگلورو میں سرگرم ہے۔انہوں نے کہا کہ "یہ نیا معاہدہ دونوں ریاستوں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔ سائنس اور اعلیٰ تعلیم کے میدان میں 2013 سے ہی دوطرفہ تعاون جاری ہے، اور اب اسپیس، الیکٹرانکس اور دفاعی شعبوں میں بھی امکانات بڑھیں گے۔"دریں اثنا، وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی پرینک کھرگے نے کہا کہ "ریاست کا محکمہ آئی ٹی-بی ٹی جرمنی کے ساتھ اسٹارٹ اپ سیکٹر میں شراکت داری کر رہا ہے۔ ریاست میں تحقیقی کام اور یونی کارن سطح کے اسٹارٹ اپس کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اگر کسی بھی شعبے میں جرمن زبان کی ضرورت محسوس کی جائے تو ریاست اس کا بندوبست بھی کرے گی۔"اس اجلاس میں محکمہ صنعت کی کمشنر گنجن کرشنا، عملہ و انتظامی اصلاحات کی سیکریٹری ستیہ وتی سمیت کئی اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔