کرناٹک حکومت کا اہم تعلیمی فیصلہ
پہلی جماعت میں داخلے کی عمر عارضی طور پر کم کردی گئی
بنگلورو، 17 اپریل (حقیقت ٹائمز)
کرناٹک حکومت نے تعلیمی سال 2025-26 کے لیے پہلی جماعت میں داخلے کی عمر کی شرط میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔ اب وہ بچے بھی پہلی جماعت میں داخلہ حاصل کر سکیں گے جو یکم جون 2025 تک ساڑھے پانچ سال کی عمر مکمل کر لیں گے، بشرطیکہ انہوں نے یو کے جی مکمل کر لی ہو۔ یہ رعایت صرف ایک سال کے لیے دی جا رہی ہے۔ 2026-27 کے تعلیمی سال سے دوبارہ چھ سال کی کم از کم عمر کی شرط نافذ کی جائے گی۔ریاستی وزیر تعلیم مدھو بنگارپّا نے بدھ کے روز اس فیصلے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ والدین کی متعدد درخواستیں اور ریاستی تعلیمی پالیسی کمیشن کی سفارشات اس فیصلے کی بنیاد بنیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی والدین کا کہنا تھا کہ ان کے بچوں نے پری پرائمری تعلیم مکمل کر لی ہے اور وہ تعلیمی طور پر پہلی جماعت کے لیے تیار ہیں، لہٰذا عمر کی حد میں نرمی کی جائے۔مدھو بنگارپّا نے مزید وضاحت کی کہ ریاستی حکومت نے یہ نرمی صرف رواں تعلیمی سال کے لیے دی ہے اور اس کا اطلاق صرف ریاستی محکمہ تعلیم کے تحت چلنے والے تمام اسکولوں پر ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیشن اور مختلف عدالتوں نے چھ سال کی عمر کو پہلی جماعت کے لیے مناسب مانا ہے، تاہم والدین کی تعلیمی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ وقتی فیصلہ کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ حق تعلیم قانون اور کرناٹک لازمی تعلیم قواعد کے مطابق، پہلی جماعت میں داخلے کے لیے بچے کی عمر یکم جون تک کم از کم چھ سال ہونی چاہیے۔ حکومت نے جولائی 2022 میں پہلی جماعت میں داخلے کی عمر ساڑھے پانچ سال سے بڑھا کر چھ سال کر دی تھی تاکہ نیشنل ایجوکیشن پالیسی کے مطابق لایا جا سکے۔ اُس وقت ریاست کے 21 دیگر صوبے پہلے ہی یہ قانون نافذ کر چکے تھے۔تاہم 2022 میں جب یہ فیصلہ لیا گیا تو کئی اسکولوں اور والدین نے حکومت کے خلاف احتجاج درج کروایا تھا، کیونکہ داخلے کا عمل اس وقت تک مکمل ہو چکا تھا۔ والدین نے الزام لگایا تھا کہ عمر کی حد میں اچانک تبدیلی سے ان کے بچوں کا تعلیمی سال متاثر ہوگا۔ ان اعتراضات کو دیکھتے ہوئے، محکمہ تعلیم نے نومبر 2022 میں نئی نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے قانون پر عمل درآمد کو 2025-26 تک مؤخر کر دیا تھا۔اب ایک بار پھر والدین کے مطالبات اور بچوں کے تعلیمی مستقبل کو پیش نظر رکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے ایک سال کے لیے رعایت دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت صرف وہی بچے پہلی جماعت میں داخلے کے اہل ہوں گے جو یو کے جی مکمل کر چکے ہوں اور یکم جون 2025 تک ان کی عمر ساڑھے پانچ سال ہو۔اس کے ساتھ وزیر تعلیم نے یہ بھی واضح کیا کہ پری پرائمری سطح کے داخلوں کے لیے عمر کی شرط تبدیل نہیں کی گئی ہے۔ یعنی ایل کے جی کے لیے کم از کم عمر 4 سال,یو کے جی کے لیے 5 سال اور پہلی جماعت کے لیے (اس سال عارضی طور پر) ساڑھے پانچ سال۔ماہرین تعلیم نے حکومت کے اس فیصلے کو وقتی طور پر فائدہ مند قرار دیا ہے، لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ مستقل تعلیمی پالیسی میں اتار چڑھاؤ سے بچوں کے تعلیمی منصوبے متاثر ہو سکتے ہیں۔ آنے والے سالوں میں حکومت کے لیے چیلنج یہ ہوگا کہ وہ والدین کی توقعات اور تعلیمی اصولوں کے درمیان توازن برقرار رکھے۔