ہزاروں خواتین کو خودروزگار کی طرف گامزن کرنے کے لیے سَاوِترِی بائی پھولے ویمن امپاورمنٹ اسکیم کا آغاز
بنگلور، 29 اپریل (حقیقت ٹائمز)
کرناٹک حکومت نے ریاست کی دیہی خواتین کو خودروزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ’’ساوتری بائی پھولے مہیلا سبلی کرن یوجنا‘‘ (خواتین کو بااختیار بنانے کا منصوبہ) کے تحت ریاست کے 100 منتخبہ گرام پنچایت حلقوں میں تربیتی مراکز قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اطلاع دیہی ترقیات و پنچایت راج اور آئی ٹی وزیر پریانک کھرگے نے پیر کو جاری بیان میں دی۔وزیر موصوف کے مطابق اس منصوبے کے تحت ہر ضلع سے تین گرام پنچایتوں کا انتخاب کرتے ہوئے مجموعی طور پر 87 مراکز، جبکہ بیلگاوی ضلع میں 7 اور ٹمکور ضلع میں 6 مراکز کے ساتھ کل 100 تربیتی مراکز قائم کیے جائیں گے۔ ان مراکز میں خواتین کو ان کی دلچسپی اور رجحان کے مطابق روزگار سے منسلک ہنر سکھائے جائیں گے۔ ان تربیتی پروگراموں کو محکمہ ہنرمندی ترقی، کاروباری مواقع اور ذریعہ معاش کے تعاون سے عملی شکل دی جائے گی۔پریانک کھرگے نے کہا کہ ان تربیتی مراکز کے ذریعے مجموعی طور پر 30,000 خواتین کو خودروزگار کے لیے تیار کیا جائے گا۔ ہر مرکز میں 300 خواتین کو تربیت دی جائے گی، جس کے بعد انہیں بینکوں سے جوڑ کر قرض، کاروباری مشورہ اور فالو اپ سپورٹ فراہم کیا جائے گا۔ اس کام میں حکومت کے تحت چلنے والی اسکل ڈیولپمنٹکارپوریشن، RSETI/ RUDSETI جیسے غیر سرکاری معاون ادارے شامل ہوں گے۔وزیر موصوف نے مزید کہا کہ دیہی علاقوں کی خواتین زراعت سے خاطر خواہ آمدنی حاصل نہیں کر پارہی ہیں، اور متبادل ذرائع آمدنی کی تلاش میں ہیں۔ اس کے علاوہ دیہی خواتین کے لیے موزوں ہنر سکھانے کے مراکز کی بھی کمی ہے۔ ان حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے مالی سال کے بجٹ میں اس اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ اس اسکیم کا مقصد خواتین کی پوشیدہ صلاحیتوں کو نکھارنا، انہیں معاشی طور پر خودمختار بنانا اور پیداواری سرگرمیوں سے جوڑ کر باوقار زندگی کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔