ریاست بھر کی ضلع پنچایتوں میں جھیلوں کا سروے تیز: پریانک کھرگے
ساڑھےچار ہزار جھیلوں سے ناجائز قبضہ ختم، آٹھ ہزار ایکڑ زمین واپس حاصل
بنگلورو، 25 اپریل (حقیقت ٹائمز)
ریاستی وزیر برائے دیہی ترقی و پنچایت راج اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی، پریانک کھرگے نے اعلان کیا ہے کہ ریاست کی تمام ضلع پنچایتوں کے دائرۂ کار میں آنے والی جھیلوں کا سروے اور ناجائز قبضے ہٹانے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ ریاست میں کل 32,648 جھیلیں ضلع پنچایتوں کے ماتحت ہیں، جن میں سے 24,497 جھیلوں کا سروے مکمل کیا جا چکا ہے۔ ان میں 9,140 جھیلوں پر ناجائز قبضے کی نشاندہی کی گئی، جن میں سے 4,618 جھیلوں کو قبضے سے آزاد کرا کر 8,697 ایکڑ زمین حکومت کے قبضے میں لے لی گئی ہے۔ بقیہ 4,522 جھیلوں سے قبضہ ہٹانے کی کارروائی جاری ہے۔وزیر موصوف نے ریاست کے تمام چیف ایگزیکٹو آفیسرز کو ہدایت دی ہے کہ آئندہ 30 دنوں میں بقیہ 8,151 جھیلوں کا سروے مکمل کیا جائے۔ محکمہ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو بھی اس کام کی نگرانی اور عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے ہدایت دی گئی ہے۔پریانک کھرگے نے مزید بتایا کہ ریاستی جھیلوں کا کل رقبہ 3,08,213 ایکڑ ہے، جن میں سے 2,15,594 ایکڑ رقبے پر مشتمل 24,497 جھیلوں کا سروے مکمل ہو چکا ہے۔سروے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ریاست میں سب سے زیادہ جھیلیں ضلع ہاسن (6367) میں ہیں، اس کے بعد شیموگہ (4354) اور میسور (2805) کا نمبر آتا ہے۔ سب سے کم جھیلیں بیلاری (21)، گلبرگہ (33)، اور کوپل (39) اضلاع میں پائی گئی ہیں۔