Transparent Recruitment: 1,000 Village Officers Appointed in a Single Phase ریونیو ڈیپارٹمنٹ نے 4000 افسران میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے

بغیر کسی رشوت کے ایک ہزار ویلیج ایڈمنسٹریٹو آفیسرز کی بھرتی: کرشنا بائرے گوڑا کا اعلان

ریاست کی تاریخ میں پہلی بار ایک ہی مرحلے میں ایک ہزار تقرریاں، چار ہزار افسران میں لیپ ٹاپس کی تقسیم، شفافیت کی نئی مثال قائم

بنگلورو، 29 اپریل (حقیقت ٹائمز)

ریاستی وزیر برائے محصولات کرشنا بائرے گوڑا نے آج کہا ہے کہ کرناٹک کی تاریخ میں پہلی بار ایک ہی مرحلے میں 1000 دیہی انتظامی افسران (ویلیج ایڈمنسٹریٹو آفیسرز) کی تقرری عمل میں لائی گئی ہے، وہ بھی مکمل شفافیت کے ساتھ اور بغیر ایک پیسے کی بھی رشوت کے۔وہ ودھان سودھا کے بینکویٹ ہال میں منعقدہ ایک اہم تقریب سے خطاب کر رہے تھے، جہاں ان نو منتخب افسران کو تقرری کے احکامات دیے گئے، 4000 موجودہ افسران میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے گئے اور محکمہ محصول کی دو سالہ کارکردگی پر مبنی کتاب "سادھنے ہادی" کا اجرا کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ماضی میں ہر ضلع میں محدود اسامیوں کی بنیاد پر پی یو سی کے نمبروں کی روشنی میں تقرریاں کی جاتی تھیں، جس پر شفافیت کی کمی کی شکایات موصول ہوتی تھیں۔ تاہم، موجودہ حکومت نے ایک مرکزی امتحان کے ذریعے تمام اضلاع سے برابری کی بنیاد پر درخواستیں طلب کیں اور کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی کے تحت بھرتی کا عمل شفاف طریقے سے مکمل کیا۔اس بھرتی کے لیے ریاست بھر سے 6,33,916 امیدواروں نے درخواست دی تھی، لیکن ان میں سے صرف 0.0016 فیصد امیدوار منتخب ہوئے، جسے وزیر نے منتخب امیدواروں کی خوش نصیبی قرار دیا۔ کرشنا بائرے گوڑا نے انکشاف کیا کہ انہیں بھی کچھ امیدواروں کے لیے سفارشات موصول ہوئیں، لیکن شفاف امتحانی نظام کی بدولت کسی سفارش کی گنجائش باقی نہیں رہی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پورے امتحانی عمل میں کسی بھی طرح کی بے قاعدگی یا شکایت موصول نہیں ہوئی، جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے۔

تقریب میں 4000 افسران کو لیپ ٹاپ (کروم بکس) تقسیم کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پرانی ڈاک رسانی کی طرز پر فائلوں کی ترسیل وقت کا ضیاع ہے، جسے مکمل طور پر ڈیجیٹل نظام سے بدلنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے مالی سال میں تمام دیہی افسران کو لیپ ٹاپ مہیا کیے جائیں گے تاکہ دفاتر میں تمام کام آن لائن ہو اور کوئی فائل ضائع نہ ہو۔ان کے مطابق کابینہ نے ابتدائی طور پر 4000 لیپ ٹاپس کی منظوری دی تھی، مگر وزیر اعلیٰ سدارامیا کی قیادت میں یہ تعداد بڑھا کر 6000 کر دی گئی ہے۔انہوں نے کہا، یہ تقرریاں صرف ملازمتیں نہیں بلکہ عوامی خدمت کا موقع ہیں۔ ان افسران کو چاہیئے کہ وہ اپنی نئی ذمہ داری کو ایمانداری سے نبھائیں اور عوامی خدمت کے ذریعے اپنے تقرر کا حق ادا کریں۔اس موقع پر چیف سکریٹری محصول راجندر کمار کٹاریا، کمشنر محصول سنیل کمار، بنگلور کے ریجنل کمشنر آدتیہ آملن بسواس اور بنگلور اربن کے ضلع کلکٹر جی جگدیش بھی موجود تھے۔