CM Raps Officials Over Inactive Sports Authority کھیلوں کی ترقی میں تاخیر پر وزیراعلیٰ برہم

کھیلوں کی ترقی میں سست روی پر وزیراعلیٰ برہم

 اسپورٹس اتھارٹی کو فعال بنانے کی سخت ہدایات

بنگلورو،6 مئی (حقیقت ٹائمز)

وزیراعلیٰ سدارامیا نے ریاست میں کھیلوں کی ترقی میں مطلوبہ پیش رفت نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسپورٹس اتھارٹی آف کرناٹک کے کام کاج پر سوال اٹھایا اور افسران کو سخت تنبیہ کی۔ انہوں نے کہا کہ کھیلوں کی کمیٹی کو اتھارٹی میں تبدیل کرنے کے باوجود بھی کوئی خاطر خواہ ترقی نہیں نظر آرہی ہے ۔اب صرف کاغذی کام نہیں بلکہ زمینی سطح پر اس کے نتائج نظر آنے چاہییں۔ودھان سودھا میں منعقدہ محکمہ نوجوانان امور و کھیل کود کی اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ میں وزیراعلیٰ نے اس بات پر ناراضی ظاہر کی کہ ایک سال قبل 176 کوچز کی تقرری کی منظوری دی گئی تھی، مگر اب تک تقرری کا عمل مکمل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے افسران سے سوال کیا کہ مالی منظوری کے باوجود تقرریاں کیوں رکی ہوئی ہیں؟ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہر ضلع میں محکمۂ اسپورٹس کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی اسپورٹس اتھارٹی کی سالانہ میٹنگز، آڈٹ اور تقرری کا عمل باقاعدگی سے ہونا چاہیے، اور اگر اس میں کوتاہی برتی گئی تو ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے خصوصی ہدایت دی کہ اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے ماڈل کا گہرائی سے مطالعہ کیا جائے اور کرناٹک میں اس سے بہتر اور مؤثر نظام تیار کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ آئندہ پانچ سے چھ مہینوں کے اندر، یعنی دسہرہ اسپورٹس میلہ کے آغاز سے قبل، کرناٹک اسپورٹس اتھارٹی کو مکمل طور پر فعال بنایا جائے۔ اس دوران تمام ڈھانچہ جاتی، انتظامی اور تقرری کے امور کو مکمل کیا جائے۔انہوں نے اسپورٹس ہاسٹلز میں کھلاڑیوں کے لیے غذائیت بخش اور پروٹین سے بھرپور خوراک کی فراہمی پر زور دیا اور افسران کو ہدایت دی کہ وقتاً فوقتاً خود معائنہ کریں، اچانک دورے کریں، اور اگر خامیاں پائی جائیں تو متعلقہ وارڈنز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔وزیراعلیٰ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ریاست میں قومی اور بین الاقوامی سطح کے کھیلوں کے انعقاد کے لیے شفاف گائیڈ لائنز مرتب کی جائیں، اور صرف وہی ادارے کھیلوں کے ایونٹس منعقد کریں جو اصل میں سرگرم ہوں، صرف لیٹر ہیڈ پر ادارے کا نام درج ہونا کافی نہیں۔ بین الاقوامی کھیلوں کے انعقاد سے قبل کم از کم 15 ممالک کی شرکت کو لازمی قرار دینے کی تجویز پر بھی گفتگو کی گئی۔کنٹیراوا اسٹیڈیم کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ اس میں ایئر کنڈیشننگ سسٹم کو فوری طور پر فعال کیا جائے، اسٹیڈیم کی گیلریوں کی سلامتی کی جانچ کی جائے اور جم، بیت الخلا، ٹریکس وغیرہ کی مرمت کے لیے تجاویز پیش کی جائیں۔اس جائزہ میٹنگ میں وزیراعلیٰ کے سیاسی سکریٹری گووند راجو، چیف سیکریٹری شالنی راج نیش اور دیگر محکمہ جاتی اعلیٰ افسران موجود تھے۔