Colonel Sophia: Belagavi's Brave Daughter-in-Law کرنل صوفیہ: بیلگاوی کی بہادر بہو

کرنل صوفیہ قریشی

 گجرات کی بیٹی، بیلگاوی کی بہو، ملک کی سپوت

بیلگاوی، 8 مئی (حقیقت ٹائمز) 

ہندوستان کی جانب سے حال ہی میں پاکستان پر کی گئی "آپریشن سندور" کی کارروائی میں ایک اہم کردار ادا کرنے والی کرنل صوفیہ قریشی دراصل ریاست کرناٹک کے ضلع بیلگاوی کی بہو ہیں۔ جیسے ہی یہ خبر عام ہوئی، نہ صرف بیلگاوی بلکہ پورے کرناٹک میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔کرنل صوفیہ قریشی روزانہ پریس کانفرنس کے دوران کشمیر کے پہلگام میں ہندوستانیوں پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کی جانےوالی ایئر اسٹرائک کارروائیوں کی مکمل تفصیلات عوام کے سامنے رکھتی‌ ہیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ اس کارروائی کا مقصد، اس کی کامیابی، اور دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کی معلومات کس طرح حاصل کی گئی، اور دیگر تمام پہلوؤں کو واضح کرتی ہیں۔صوفیہ قریشی 2016 میں بین الاقوامی فوجی مشق میں ہندوستانی فوج کی قیادت کرنے والی پہلی خاتوں افسر ہیں۔ وہ اس وقت جموں میں تعینات ہیں جبکہ ان کے شوہر کرنل تاج الدین باگے واڈی جھانسی میں فوجی خدمات انجام دے رہے ہیں۔تاج الدین باگے واڈی بیلگاوی ضلع کے گوکاک تعلقہ کے کُننور گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ دونوں افسران کی شادی 2015 میں محبت کی بنیاد پر ہوئی تھی۔ صوفیہ کا تعلق گجرات کے شہر وڈودرا سے ہے۔ ان کے دادا بھی فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور ان کے والد فوج میں مذہبی انسٹرکٹر تھے۔

صوفیہ کے سسر، جناب غوث صاحب باگے واڈی نے ای ٹی بھارت سے گفتگو میں کہا ہے کہ "یہ لمحہ ہمارے لیے بے حد فخر کا ہے۔ جب ہمیں پتہ چلا کہ ہماری بہو نے اتنی بڑی کامیابی حاصل کی ہے، تو ہمارے گھر میں جشن کا ماحول تھا۔ ساری رات خوشی کے مارے نیند نہیں آئی۔ گاؤں والے اور رشتہ دار گلپوشی کرنے اور مبارکباد دینے کے لیے آئے۔ ہم سب یہاں بھائی چارے سے رہتے ہیں۔"انہوں نے پاکستان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "پاکستان کھلے میدان میں کبھی نہیں لڑتا، ہمیشہ پیٹھ پیچھے وار کرتا ہے۔ مگر جو معصوموں پر حملہ کرتے ہیں، وہ کبھی کامیاب نہیں ہوتے۔ ہم ہندوستانی سینہ تان کر لڑتے ہیں اور ملک کے لیے جان دینے سے نہیں ڈرتے۔ یہی سبق ہم نے اپنے بیٹے اور بہو کو دیا تھا، اور آج وہ سبق رنگ لا رہا ہے۔"انہوں نے مزید بتایا کہ کرنل صوفیہ اس وقت دہلی میں مصروف ہیں، اس لیے ان سے بات نہیں ہو سکی۔ تاہم ان کے بیٹے سے رابطہ ہوا ہے۔ دونوں افسران نے عیدالاضحیٰ (بقرعید) پر بیلگاوی آنے کا وعدہ کیا ہے۔غوث صاحب نے اپنے خاندانی پس منظر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے غربت میں اپنے تین بیٹوں کی پرورش کی۔ سب سے بڑے بیٹے آدم علی بنگلورو میں فائر فائٹر ہیں، دوسرے بیٹے سکندر کننور میں کیبل آپریٹر ہیں، اور سب سے چھوٹے بیٹے تاج الدین فوج میں کرنل ہیں۔ اب بہو صوفیہ قریشی کی بدولت ان کی قربانیاں رنگ لا رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ"ملک کے معاملے میں ہم سب ایک ہیں۔ نہ کوئی ذات، نہ کوئی مذہب۔ سرحد پر جو سپاہی قربانیاں دے رہے ہیں، وہ بے مثال ہیں۔ ملک کو ان بہادروں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔"یہ لمحہ نہ صرف بیلگاوی کے لیے بلکہ پورے ہندوستان کے لیے فخر کا باعث ہے۔ کرنل صوفیہ قریشی کی بہادری، خاندانی حب الوطنی، اور قومی یکجہتی کی مثال آئندہ نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔