سماج دشمن عناصر کی روک تھام کے لیے خصوصی فورس قائم کی جائے گی
فاضل قتل کیس کے معاوضے کے مبینہ غلط استعمال کے الزام پر سدارامیا کا محتاط ردعمل
ہانگل، 4 اپریل (حقیقت ٹائمز)
وزیر اعلیٰ سدارامیا نے آج کہا ہے کہ سماج دشمن طاقتوں کو بے نقاب کرنے اور ان پر قابو پانے کے لیے ایک خصوصی فورس کی تشکیل وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہانگل تعلقہ کے اکّی آلور کے این ڈی پی یو کالج کے احاطے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ساحلی کرناٹک میں فرقہ وارانہ تشدد کی روک تھام کے لیے حکومت خصوصی فورس تشکیل دینے کے لیے سنجیدگی سے غور کر رہی ہے اور وہ اس سلسلے میں وزیر داخلہ سے بات چیت کر کے مناسب اقدامات کریں گے۔منگلورو میں نوجوان فاضل کے قتل پر حکومت کی جانب سے دیے گئے 25 لاکھ روپے کے معاوضے کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر، سدارامیا نے کہا کہ اس معاملے کی تفصیلات انہیں معلوم نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ حال ہی میں پولیس نے ایک انکشاف کیا تھا کہ فاضل کے بھائی، سُہاس شیٹی کے قتل کی سازش اسی معاوضے کی رقم سے کی گئی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ وہ اس معاملے پر وزیر صحت و ضلع نگران کار دنیش گنڈو راؤ اور وزیر داخلہ ڈاکٹر جی. پرمیشور سے ملاقات کے بعد ردعمل دیں گے، جو کل ہی منگلورو کے دورے پر گئے تھے۔جب میڈیا نمائندوں نے پوچھا کہ حکومت کے دو سال مکمل ہونے کے موقع پر کیا کوئی خصوصی تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں، تو سدارامیا نے بتایا کہ وجئے نگر ضلع میں حکومت کی دو سالہ کارکردگی پر ایک خصوصی تقریب منعقد کی جا رہی ہے۔ذات پر مبنی مردم شماری کے معاملے پر بی جے پی کی تنقید پر وزیر اعلیٰ نے سخت جواب دیتے ہوئے کہا، ’’جب ہم مردم شماری کروانا چاہتے ہیں، تو ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، لیکن اب مرکزی حکومت خود اسے خوش دلی سے قبول کر رہی ہے۔ یہ تو ایسے ہے جیسے 'شنکھ سے آئے تو ہی تیرتھ‘۔ پہلے تو بی جے پی اس پر سیاسی طور پر حملے کر رہی تھی، لیکن اب جب حالات بدل گئے ہیں، تو وہی باتیں حقیقت کے طور پر تسلیم کی جا رہی ہیں۔‘‘سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے اس بیان پر کہ کانگریس پاکستان کے معاملے میں دوہرا رویہ اختیار کر رہی ہے، سدارامیا نے کہا کہ دیوے گوڑا خود دوغلی پالیسی کے حامل ہیں۔ ’’بی جے پی میں شامل ہونے سے پہلے وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں کیا کہتے تھے اور آج کیا کہہ رہے ہیں؟ یہ سب کے سامنے ہے۔‘‘