Karnataka Begins Caste Survey of SC Sub-Groups for Reservation Reform کرناٹک میں درج فہرست ذاتوں کی ذیلی برادریوں کی مردم شماری کا آغاز

کرناٹک میں درج فہرست ذاتوں کی ذیلی برادریوں کی مردم شماری کا آغاز

ریزرویشن کی نئی تشکیل کی سمت حکومت کا اہم قدم

بنگلور ۔5 مئی (حقیقت ٹائمز)

وزیر اعلیٰ سدارامیا نےکہاکہ ریاست میں دلت طبقات کے لیے داخلی ریزرویشن کو مؤثر بنانے کے لیے سائنسی اور مرحلہ وار ڈیٹا جمع کرنے کے عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ودھان سودھا کے کانفرنس ہال میں "پسماندہ طبقات کا جامع سروے 2025" کے آغاز کے موقع پر صحافیوں سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے بتایا کہ یہ قدم ان کے انتخابی منشور کا وعدہ تھا، اور اب اس پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ریاستی حکومت نے اس مقصد کے لیے ہائی کورٹ کے سابق جج ناگ موہن داس کی صدارت میں واحد رکنی کمیشن تشکیل دیا تھا، جس نے سفارش کی تھی کہ دلت برادریوں کے اندر موجود مختلف طبقات کے مابین داخلی ریزرویشن کی تقسیم سے پہلے ان کی سائنسی زمرہ بندی ضروری ہے۔ اسی سفارش کی بنیاد پر اب ریاستی سطح پر مکمل سروے شروع کیا گیا ہے۔ دستور ہند کی دفعہ 341 کے تحت ایس سی فہرست میں شامل 101 ذاتوں کی سائنسی درجہ بندی کی جائے گی، تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ ہر برادری میں کتنے افراد موجود ہیں، اور کن کو کتنے ریزرویشن کی حقیقی ضرورت ہے۔وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ یہ سروے تین مراحل پر مشتمل ہوگا، جس کا پہلا مرحلہ 5 مئی سے 17 مئی تک جاری رہے گا، جس میں 65 ہزار سے زائد اساتذہ گھر گھر جا کر ڈیٹا جمع کریں گے۔ ہر دس تا بارہ اساتذہ پر ایک نگران افسر تعینات ہوگا۔ دوسرا مرحلہ 19 تا 21 مئی کے درمیان خصوصی کیمپوں میں مکمل کیا جائے گا، جہاں وہ افراد شامل ہو سکیں گے جن سے گھر پر رابطہ نہیں ہو سکا۔ تیسرا اور آخری مرحلہ 19 تا 22 مئی کو آن لائن خود اعلان کے ذریعے مکمل ہوگا، تاکہ کوئی بھی فرد اپنی معلومات از خود درج کر سکے۔ تمام مراحل کا مقصد سائنسی بنیادوں پر مستند معلومات حاصل کرنا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آدی دراوڑ، آدی کرناٹک، آدی آندھرا جیسے مختلف طبقات میں آبادی کی تعداد واضح ہونی چاہیے۔ اسی طرح بائیں ہاتھ اور دائیں ہاتھ کے برادریوں کی بھی درست گنتی ضروری ہے، تاکہ داخلی ریزرویشن کے وقت کوئی ناانصافی نہ ہو۔ حکومت کو 60 دن کے اندر یہ مکمل ڈیٹا فراہم کیا جائے گا، جس کی بنیاد پر وہ آگے کی حکمت عملی طے کرے گی۔سروے میں عوامی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے موبائل ایپ بھی متعارف کرایا گیا ہے، جو روزانہ صبح 6:30 سے شام 6:30 تک فعال رہے گا۔ سدارامیا نے زور دیا کہ کوئی بھی فرد اپنی شرکت سے محروم نہ رہے، کیونکہ یہی اعداد و شمار آئندہ نسلوں کے لیے ان کے حقوق کی بنیاد بنیں گے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم اور انتخابی منشور دونوں میں داخلی ریزرویشن کا ذکر تھا، اور حکومت نے برادریوں کو وعدہ کیا تھا کہ ان کے اندرونی استحصال کے ازالے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں گے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ تمام برادریاں، ان کی تنظیمیں، اور رہنما اس سروے میں بھرپور حصہ لیں اور اپنی موجودگی درج کروائیں۔اس موقع پر نائب وزیر اعلٰی ڈی کے شیو کمار ،ریاستیہوزراء ایچ سی مہادیوپا، کے ایچ منی اپا، شیو راج تنگاڈگی، شیو آنند پاٹل، چیف سیکریٹری شالنی رجنیش، اور دیگر ارکانِ اسمبلی و قانون ساز کونسل جیسے سدام داس اور نصیر احمد بھی موجود تھے۔