No More Protests Over Waqf Law, Govt Assures High Court وقف قانون پر مظاہروں کی اجازت روکی گئی، عدالت میں حکومت کا وعدہ

وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج پر پابندی

ریاستی حکومت کا عدالت میں مؤقف

بنگلورو، یکم مئی (حقیقت ٹائمز)

ریاستی حکومت نے کرناٹک ہائی کورٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ متنازع وقف ترمیمی قانون کے خلاف آئندہ کسی بھی قسم کے احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہ بیان ریاست کی طرف سے منگل کو عدالت میں داخل کیا گیا، ویب سائٹ Bar & Bench کی رپورٹ کے مطابق یہ یقین دہانی اس وقت کرائی گئی جب جنوبی کنڑا ضلع کے فرنگی پیٹ کے رہائشی اے. راجیش نے مَنگلورو کے قومی شاہراہ نمبر 72 پر پڈیل تا بَسِی روڈ احتجاج کی اجازت دینے سے متعلق پولیس کمشنر کے 18 اپریل کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کو عدالت میں چیلنج کیا۔جسٹس ایم ناگا پرسنا کی واحد رکنی بنچ نے اس عرضی کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پولیس نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی ہے اور احتجاج کے لیے شاہراہ کو بند نہیں کیا گیا۔ اس بات کے ثبوت کے طور پر ویڈیو اور تصاویر عدالت میں پیش کی گئیں۔تاہم عدالت نے مشاہدہ کیا کہ چونکہ احتجاج ہو چکا ہے، اس لیے عرضی غیر مؤثر ہو چکی ہے۔ریاستی حکومت کے وکیل نے عدالت کو مطلع کیا کہ "پولیس موقع پر موجود تھی اور حالات مکمل طور پر قابو میں رہے۔ مستقبل میں اس طرح کے احتجاج کے لیے کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔"اس بیان پر درخواست گزار کے وکیل نے مطالبہ کیا کہ حکومت کا یہ وعدہ عدالتی حکم میں شامل کیا جائے۔عدالت نے ریاستی حکومت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ جب معاملہ سپریم کورٹ میں زیرِ غور ہے تو احتجاج کی اجازت کیوں دی گئی؟ عدالت نے کہا کہ "ہم نے بار بار کہا کہ اجازت نہ دیں، پھر بھی حکومت نے احتجاج کی اجازت دی۔ کیا سپریم کورٹ میں یہ معاملہ زیرِ سماعت نہیں ہے؟"عدالت نے اپنے فیصلے میں درج کیا کہ چونکہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیرِ غور ہے، اس لیے آئندہ کسی بھی احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ نیز عدالت نے زبانی طور پر کہا کہ "احتجاج کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔"