ٹمکور کے سینئر صحافی پروشوتم عرف تھمس کا انتقال
وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور اور مختلف طبقات کی جانب سے تعزیت
ٹمکور، 4 مئی (حقیقت ٹائمز)
ٹمکور کے معروف اور سینئر صحافی پروشوتم مودلیار کے انتقال کی خبر نے صحافتی، سماجی اور ادبی حلقوں کو غم میں مبتلا کر دیا ہے۔ وہ ایک طویل عرصے سے علیل تھے اور اپنی زندگی کے آخری برس تنہائی میں گزار رہے تھے۔ ان کی عمر تقریباً 74 برس تھی۔صحافتی میدان میں ان کی تحریریں صاف گوئی اور سچائی کی نمائندہ سمجھی جاتی تھیں، جس کی وجہ سے وہ حلقۂ صحافت میں "تھمس" کے نام سے معروف تھے۔ ان کی وفات کو ٹمکور ضلع کی صحافت کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔مرحوم نے مختلف معتبر کنڑ روزناموں اور اخبارات میں بطور رپورٹر خدمات انجام دیں ،انہوں نے اپنی ادارت میں منفرد طرز کے کنڑا ہفت روزہ "ہائے ٹمکور"کی بنیاد بھی رکھی۔ انہوں نے اپنی بے باک صحافت، دوٹوک تبصرے، اور پیشہ ورانہ دیانت داری کے سبب علاقے میں ایک معتبر اور منفرد شناخت قائم کی۔ وہ ایک سیکولر مزاج، حق گو، اور غیر جانبدار قلمکار تھے، جن کی تحریریں تعمیری تنقید اور انسانی ہمدردی سے مزین ہوتی تھیں۔پروشوتم مودلیار کی شخصیت میں جو چیز سب سے نمایاں تھی، وہ ان کی بین المذاہب ہم آہنگی پر یقین، اور بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ ان کی گہری محبت اور تعلق تھا۔ وہ اپنی زندگی کے آخری دنوں تک اپنے مسلم پڑوسیوں کے درمیان ہی مقیم رہے۔ ان کی زندگی میں مذہبی یا فرقہ وارانہ تفریق کے لیے کوئی جگہ نہ تھی۔ ان کا طرزِ عمل، میل جول اور عوامی سروکار تمام طبقات کے لیے یکساں تھا۔ان کے انتقال پر کرناٹک کے وزیر داخلہ ڈاکٹر جی. پرمیشور نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ"پروشوتم مودلیار صحافت کی دنیا کے ایک اصول پسند، نڈر اور سیکولر آواز تھے۔ وہ ہمیشہ سچائی کے ساتھ کھڑے رہے۔ ٹمکور کے صحافتی منظرنامے میں ان کی کمی مدتوں محسوس کی جائے گی۔"اردو کے معروف صحافی عارف متین اور سینئر صحافیوں، سماجی کارکنان، ادبی شخصیات اور مختلف مذہبی و لسانی طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی ان کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا۔ مقامی مسلم تنظیموں نے انہیں بین المذاہب بھائی چارے کی علامت قرار دیا اور ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔حقیقت ٹائمز بھی مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتاہے ،اور ادارہ آپ کی نہ صرف صحافتی خوبیوں بلکہ خودداری پر مبنی زندگی کا بھی معترف ہے۔